شلوار_دوپٹہ_کہاں_گیے۔
بعض اوقات کاروبار حیات اور معاملات زندگی اتنے ہموار اور امن و سکون سے چل رہے ہوتے ہیں کہ انسان کو محسوس ہوتا ہے کہ یہ دنیا کسی جنت سے کم نہیں پھراچانک کوی سنسنی خیز واقعہ رونما ہو جاتا ہے تو سب کچھ تلپٹ ہو جاتا ہے ایسا ہی کچھ میرے ساتھ پیش آیا
ان دنوں میں شہر کے مضافاتی تھانے میں تھانیداری کر رہا تھا ایک صبح اس علاقے کا نمبر دار تھانے میں آیا
نمبردار نے اطلاع دی کہ گاوں سے چار پانچ سو گز دور ویران علاقے میں ایک لاش پڑی ہوی ہے معلوم نہیں مرد ہے کہ عورت کیونکہ لاش زمین میں دبی ہوی ہے صرف ایک ھاتھ باہر ہے
ھاتھ کی ہڈیاں ننگی ہو چکی ہیں اور گوشت کسی جانور نے کھا یا ہوا ہے میں اسی وقت دو کانسٹیبلوں کو ساتھ لے کر نمبر دار کے ساتھ روانہ ہو گیا جس جگہ لاش دبی ہوی تھی وہ جگہ تھانے سے ڈیرھ دو میل دور تھی
علاقہ ویران تھا ایک ایک دو دو فٹ اونچی جھاڑیوں سے یہ علاقہ بھرا پڑا تھا درخت بھی بہت تھے یہ بنجر علاقہ تھا کھتیاں گاوں کے دوسری طرف تھیں اس بنجر علاقے میں پرندوں کا شکار کھیلنے کے لیے شہر سے اناڑی شکاری آیا کرتے تھے
میں نے لاش کا ھاتھ دیکھا جو کسی گیدڑ یا اود بلا نے مٹی سے نکال کر تھوڑا سا کھا لیا تھا گاوں کے لوگ اکٹھے ہو گیے تھے میں نے انہیں لاش پر سے مٹی ہٹانے کو کہا
اور خود لاش کے آس پاس والی جگہ پر گھومنے پھرنے لگا میں زمین سے گواہی لینے کے لیے زمین پر نظریں گاڑے گھوم پھر رہا تھا
لاش سے چالیس پچاس گز دور سے ایک پگڈنڈی گزرتی تھی میں اس پگڈنڈی پر گیا تو زمین نے میری نظروں کو وہیں روک لیا میں رک گیا اور سوچنے لگا کہ زمین جھوٹ بول رہی ہے یا سچ ؟
اگر یہ زمین سچ بول رہی تھی تو پھر یہ لاش کسی شہر ی کی ہو سکتی تھی کسی دیہاتی کی ہرگز نہیں ہو سکتی تھی میں نے ابھی تک لاش نہیں دیکھی تھی ابھی تو یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ لاش کسی مرد کی یا عورت کی
میں اس پگڈنڈی کی خاموش زبان سن لی اور اس کی گواہی اپنی آنکھوں اور زہن میں محفوظ کر لی
میں وہاں سے بہت تیز لاش کی طرف گیا کیونکہ لاش پر سے مٹی ہٹا دی گٸ تھی
لاش ابھی گڑھے سے باہر نہیں نکالی گٸ تھی گڑھا جو لاش کے لیے کھودا گیا وہ مشکل سے دو فٹ گہرا تھا میں نے آگے ہو کر دیکھا سامنے ایک عورت کی لاش پڑی تھی
لاش کا چہرہ سوجنا شروع ہو گیا تھا منہ اور آنکھیں زرا زرا سی کھلی تھیں
وہ ایک جوان لڑکی معلوم ہوتی تھی موسم سرد تھا اس لیے لاش زیادہ خراب نہیں ہوی تھی لڑکی خوبصورت تھی اس کے بدن پر صرف قمیض تھی جو ریشمی کپڑے کی تھی
شلوار نہیں تھی اور دوپٹہ بھی نہیں تھا
دونوں ٹانگوں کے درمیان سینڈل کا ایک جوڑا رکھا ہوا تھا لڑکی شہری معلوم ہوتی تھی قمیض کا کپڑا قیمتی اور چاکلیٹ رنگ کا تھا لڑکی خود گورے رنگ کی تھی میرے اندازے کے مطابق اس کی عمر زیادہ سے زیادہ پچیس چھبیس سال ہو گی
شلوار کی غیر موجودگی سے میری یہ راے غلط نہیں ہو سکتی تھی کہ قتل کی یہ واردات جنسی جرم تھا
لاش کے کانوں میں گلے میں بازوں اور انگلیوں میں زیور نام کی کوی بھی چیز نہیں تھی
کیدڑوں وغیرہ نے ایک ھاتھ باہر نکال کر کھا لیا تھا شاید اس ھاتھ کی کسی انگلی میں کوی انگوٹھی وغیرہ ہو
یہ دایاں ھاتھ تھا بایاں ھاتھ گڑھے میں تھا مجھے گڑھے سے صرف ایک چیز ملی یہ کانچ کی ٹوٹی ہوی چوڑی کا ایک ٹکڑا تھا میں نے وہ ٹکڑا اٹھا کر جیب میں رکھ لیا
لڑکی کپڑوں سے کسی امیر گھرانے کی لگتی تھی یہ ہو نہیں سکتا تھا کہ اس کے جسم پر کوی زیور نہ ہو
اس کا مطلب یہ تھا کہ یہ رہزنی کی واردات تھی اس طرح یہ تین جراٸم کی واردات تھی رہزنی آبرو ریزی اور قتل
یہ کام کسی پیشہ ور مجرموں کا ہی ہو سکتا تھا
میں نے لاش گڑھے سے نکلوا کر گاوں سے منگوای ہوی چارپای پر رکھوای میں نے سر سے پاوں تک لاش کا نظری معاٸنہ کیا جسم پر ضرب یا زخم کا کوی نشان نہیں تھا
جسم پر ایک خراش تک نہیں تھی
میں نے سب تماشایوں کو جو سب کے سب دیہاتی تھے لاش سے دور ہٹا دیا اور کانسٹیبلوں سے کہا کہ وہ ہر طرف جا کر شلوار اور دوپٹہ تلاش کریں یا کوی ایسی چیز ڈھونڈیں جو اس لڑکی کے جسم سے اتری ہو
اس دوران میں نے وہاں پر موجود لوگوں اور نمبر دار کے بیان قلمبند کیے ضروری کاغذی کاروای کی انگوٹھے لگواے
کانسٹیبل واپس آ گیے انہیں کانچ کی ٹوٹی ہوی چوڑیوں کے تین ٹکڑوں کے سوا کچھ بھی نہ ملا
لاش وہاں سے اٹھوا کر تھانے بھیجی اور خود وہاں رہ گیا میں نے نمبردار کو خفیہ ہدایات دیں مخبروں کو اپنا کام شروع کرنے کا کہا
پھر میں بھی تھانے آ گیا میرے زہن میں پگڈنڈی کی گواہی کے سوا کچھ بھی نہیں تھا
پہلے تو میں خوش تھا کہ یہ لاش کسی دیہاتی کی ہو گی اور یہ خاندانی دشمنی یا پانی کے کسی جھگڑے پر قتل کیا گیا ہو گا ایسے قتل کی سراغرسانی بہت آسان ہوتی ہے
مخبر فورأ پتہ چلا لیتے ہیں
مگر اس واردات میں شہریوں نے اپنی ایک لاش اس دیہاتی علاقے میں لا کر دبا دی تھی مجھے امید کی ایک کرن نظر آی کہ شہر کے کسی تھانے میں کسی جوان لڑکی کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرای گٸ ہو گی
اگر لڑکی کا اتا پتہ مل جاتا تو مجرم کے گھر تک پہنچنا قدرے آسان ہو جاتا
میں نے لاش کی قمیض کا ایک ٹکڑا پھاڑ کر اپنے پاس رکھ لیا اورلاش پوسٹ مارٹم کے لیے بھجوا دی اور خود ٹیلی فون لے کر بیٹھ گیا ایک گھنٹہ صرف کرکے ارد گرد اور شہر کے تمام تھانوں سے پوچھا کہ کسی لڑکی کی گمشدگی کی رپورٹ تو نہیں آی ہر جگہ سے جواب نہ میں ملا
یہ جواب سن کر میں بڑی صبر آزما تفتیش کے لیے خود کو تیار کرنے لگا
سب سے پہلے ایک فوٹو گرافر کا انتظام کر کے میں نے اسے ہسپتال روانہ کر دیا تاکہ لڑکی کے چہرے کی تصویریں لی جا سکیں پھر ہسپتال والوں کو فون کیا اور کہا کہ لاش کو پوسٹ مارٹم کے بعد ہفتہ دس دن کے لیے ہسپتال کے سرد خانے میں ہی رہنے دیں
پوسٹ مارٹم کی رپورٹ رات بہت دیر سےملی پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق لڑکی کی موت سانس روکنے سے واقع ہوی تھی گلا نہیں گھونٹا گیا تھا سانس روکنے کا طریقہ یہی ہو سکتا تھا کہ منہ یا ناک پر ھاتھ رکھ کر یا کسی کپڑے سے دبا کر سانس روکا گیا ہو گا رپورٹ کے مطابق لڑکی کنواری نہیں تھی لیکن اس نے ابھی کسی بچے کو جنم نہیں دیا تھا اسے تین روز پہلے مارا گیا تھا
اس رپورٹ نے میرے لیے ایک پیچیدہ مشکل پیدا کر دی تھی ڈاکٹر نے رپورٹ میں لکھا تھا کہ موت سے پہلے لڑکی پر کسی قسم کا مجرمانا حملہ نہیں کیا گیا تھا
.jpg)

No comments:
Post a Comment